یکشنبه, 24 آذر 1392 18:53

رعبایات نقشبند، اردو ترجمہ و تشریح

Rate this item
(5 votes)

رعبایات نقشبند (اردو)

حضرت خواجہ محمد بہاء الدین نقشبند بخاری مشکل کشا قدس سرہ کی ۱۳۷ رباعیات مع اردو ترجمہ و تشریح از محمد صادق قصوری

مقدمہ از پروفیسر سید محمد ذاکر حسین شاہ چشتی سیالوی، راولپنڈی

المدینہ پبلی کیشنز، لاہور، پاکستان۔ جون ۱۹۹۷ء

نوٹ: یہ کتاب مکتبہ مجددیہ کو حضرت مولانا مفتی حبیب الرحمٰن گبول طاہری نقشبندی صاحب سے ملی، جس کے لئے مکتبہ کی ٹیم ان کی تہہ دل سے شکرگذار ہے کہ ایسی عظیم و نایاب کتاب ہمیں عطا فرماکر نہ صرف ہم پر احسان کیا، بلکہ اس ویبسائٹ کے ذریعہ یہ کتاب پڑھنے والے تمام قارئین پر احسان فرمایا۔ مولانا صاحب دربار اللہ آباد شریف، کنڈیارو میں رہائش پذیر ہیں اور ایک عظیم عالم دین، مصنف، مقرر، مدرس، درویش اور صوفی ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ وہ ہماری رہنمائی فرماتے رہیں گے، اور ایسی نایاب کتابوں کو منظر عام پر لانے کے سلسلے میں ہماری مدد فرمائیں گے۔

 

Four-verse poetry of Hazrat Khwaja Bahauddin Naqshbandi Bukhari (quddisa sirruhu), with Urdu translation and commentary by Muhammad Sadiq Qusoori.

Published by Al-Madinah Publications, Lahore, Pakistan. June 1997

Digitized by Maktabah Mujaddidiyah (www.maktabah.org) 2013

Download PDF (28MB)

Read online at Archive.org

Read online at Scribd.com

{Jscribd document_id:=191672405 access_key:=key-2g92x2fj0tbs1bwczepu mode=scroll}

 کتاب سے کچھ اقتباسات

خواجہ حافظ شیرازی اور حضرت خواجہ نقشبند بخاری قدس سرہ

لسان الغیب حضرت خواجہ حافظ شیرازی (۱۳۹۰ھ) نہ صرف ایران کے بہت بڑے شاعر ہیں، جن کے افکار عالم اسلام کے صوفیہ کرام کو مرغوب و محبوب ہیں۔ بلکہ وہ خود ایک عظیم المرتبت ولی ہیں۔ انہوں نے جب شاہ نقشبند (۱۳۸۹ھ) کی تابانیاں دیکھیں اور ان کی ضوریزیاں نظروں میں آئیں تو عقیدت کے پھول ان کی سرکار والاتبار میں یوں پیش فرمائے۔

توتیائی چشم سازم خاک پائی نقشبند

تابیابم سر حق از لطف سائی نقشبند

رو بدرگاہ بہاؤ الدین نظر کن زانکہ ھست

نہ فلک مانند دربان در سرائی نقشبند

مشکلات ماھمہ ھرگز نیاید در عدد

المدد یا خواجہ مشکلکشائے نقشبند

ترجمہ: میں تو شاہ نقشبند کی خاک پا کو اپنی آنھوں کا سرمہ بناتا ہوں۔ اس عمل کا فائدہ یہ ہوگا کہ اللہ کریم کے اسرار حضرت خواجہ نقشبند کے لطف و کرم سے پالوں گا۔ اے مخاطب! تو جاکر درگاہ بہاؤ الدین نقشبند کی زیارت کر۔ تجھے پتہ چل جائے گا کہ نو آسمان نقشبند کے در اقدس پر دربان بنے ہوئے ہیں۔ ہماری مشکلات تو شمار سے باہر ہیں۔ (اے بندہ نواز خواجہ) شاہ نقشبند آپ مشکل کشا ہیں، مدد فرما کر ان ساری مشکلات کو دور فرما دیں۔

”یا“ کے لفظ سے الرجک ہونے والے دور حاضر کی تخلیق ہیں۔ آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ لسان الغیب حافظ شیرازی ”یا خواجہ“ کے مقدس الفاظ سے سیدنا نقشبند کو عرض کررہے ہیں۔ (اور سرتاجِ اولیاء سیدنا علی المرتضیٰ کو مشکل کشا کہنے سے منع کرنے والے دیکھیں کہ حافظ شیرازی تو شاہِ نقشبند کو بھی مشکل کشا کہہ رہے ہیں)۔

 

رباعی بحضور سیدنا حیدر کرار رضی اللہ عنہ

اے شیر خدا امیر حیدر فتحی

وی قلعہ کشائی در خیبر فتحی

درھائی امید بر رخم بستہ شدہ

اے صاحب ذوالفقار و قنبر فتحی

ترجمہ: ”اے خدا کے شیر! اے امیر المومنین حیدر! کشائش و فتح کا طالب ہوں۔ اور اے خیبر کے قلعے کے دروازے کھولنے والے، میں بھی فتح کا طالب ہوں۔ کیونکہ امید کے دروازے میرے چہرے کے سامنے بھی بند ہوچکے ہیں۔ اے ذوالفقار تلوار اور قنبر غلام کے آقا مجھے بھی فتح و نصرت سے ہمکنار فرمادے۔“

 

Additional Info

Read 14115 times Last modified on شنبه, 07 دی 1392 18:50

Leave a comment

FaLang translation system by Faboba